
آسڑیلیا اور انگلینڈ کے مابین تین ٹونٹی ٹونٹی بین الاقوامی میچوں کی سریز کا پہلا میچ جمعہ(4 ستمبر) کو ساوٹھمپٹن میں کھیلا جائے گا۔آسڑیلیا نے انگلینڈ میں ابھی تک جو دس ٹونٹی ٹونٹی بین الاقوامی میچ کھیلے ہیں ان میں صرف ایک میں کامیابی حاصل کی ہے۔
ٹونٹی ٹونٹی بین الاقوامی کرکٹ کی عالمی نمبر ایک ٹیم نے انگلینڈ میں واحد کامیابی انگلینڈ کے ہی خلاف حاصل کی ہے۔
انگلینڈ کے خلاف آسڑیلیا نے اسکے گھر پر جو چھ ٹونٹی ٹونٹی بین الاقوامی میچ کھیلے ہیں اس میں ایک جیتا ہے،چار میں ہار ہوئی ہے اور ایک میچ نامکمل رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں
آسٹریلیاون ڈے سیریز کا فاتح ،انگلینڈکو شکست
انگلینڈ کے خلاف اس نے کل16 ٹونٹی ٹونٹی بین الاقوامی میچ کھیلے ہیں۔ اس میں نو میں اسے فتح ملی ہے، چھ میں شکست ہوئی ہے اور ایک میچ نامکمل رہا ہے۔
دونوں کے درمیان جو آخری پانچ ٹونٹی ٹونٹی بین الاقوامی میچ کھیلے گئے ہیں اس میں آسڑیلیا نے تین اور انگلینڈ نے دو میں جیت حاصل کی ہے۔
ٹونٹی ٹونٹی بین الاقوامی کرکٹ میں نمبر ایک ٹیم کا تاج پہنے کے بعد آسڑیلیا کی ٹیم پہلی مرتبہ کوئی سریز کھیلے گی۔ اس نے جو آخری گیارہ ٹونٹی ٹونٹی بین الاقوامی میچ کھیلے ہیں اس میں نو میں کامیابی حاصل کی ہے۔
ایک میچ میں اسے ہار ہوئی ہے اور ایک میچ نامکمل رہا ہے۔
آسڑیلیا کا انگلینڈ کے خلاف سب سے زیادہ اسکور20 اوور میں چھ وکٹ پر248 ہے جو اس نے ساوتھمپٹن میں 29 اگست 2013 کو بنایا تھا۔
انگلینڈ کا آسڑیلیا کے خلاف سب سے زیادہ اسکور 20 اوور میں پانچ وکٹ پر221 ہے جو اس نے برمنگھم میں 27 جون 2018 کو بنایا تھا۔
ساوتھمپٹن میں 13 جون 2005 کو کھیلے گئے میچ میں آسڑیلیا کے سبھی کھلاڑی 14.3 اوور میں 79 رن بناکر آوٹ ہوگئے تھے
جو اس کا انگلینڈ کے خلاف سب سے کم اسکور ہے۔ انگلینڈ کا آسڑیلیا کے خلاف سب سے کم اسکور111 ہے جو اس نے 17.2 اوور میں سڈنی میں 2 فروری 2014 کو بنایا تھا۔
آیرون فنچ نے ساوتھمپٹن میں 29 اگست 2013کو کھیلے گئے میچ میں 63 بالوں پرگیارہ چوکوں اور چودہ چھکوں کی مدد سے156 رن بنائے تھے جو انگلینڈ کے خلاف کسی بھی کھلاڑی کا سب سے بڑا انفرادی اسکور ہے۔ یہ ٹونٹی ٹونٹی بین الاقوامی کرکٹ میں تیسرا سب سے زیادہ انفرادی اسکور بھی ہے۔
انگلش ٹیم کے لئے آسڑیلیا کے خلاف سب سے بڑا انفرادی اسکور کرنے کا ریکارڈ ایلکس ہالس کے پاس ہے جنہوں نے چسٹر لی اسڑیٹ میں 31 اگست 2013 کو کھیلے گئے میچ میں 61 بالوں پر گیارہ چوکوں اور دو چھکوں کی مدد سے94 رن بنائے تھے۔
شین واٹسن نے ایدیلیڈ میں 12 جنوری2011 کو کھیلے گئے میچ میں 15 رن دیکر چار کھلاڑیوں کو آوٹ کیا تھا جو آسٹریلیا کی جانب سے انگلینڈ کے خلاف سب سے اچھی بالنگ کار کردگی ہے۔
انگلینڈ کی جانب سے آسڑیلیا کے خلاف سبدسے اچھی بالنگ کا ریکارڈ جون لوئیس کے پاس ہے جنہوں نے ساوتھمپٹن میں 13 جون2005 کو کھیلے گئے میچ میں 24 رن دیکر چار کھلاڑیوں کو آوٹ کیا تھا۔ فیصل فیچرس
یونس خان کی ڈائری کا “راز”
دس ہزار رنز بنانے والے نے دل جیت لیا !!!!
اگر یہ لکھوں کہ یونس خان پر پیار آنے لگا ہے تو غلط نہیں ہو گا۔ وہ یونس خان جو کرکٹ سےلگن ، سخت محنت اور بیٹنگ کے حوالے سے تو مشہور تھا ہی مگر اس کی ایک پہچان جلد غصہ میں آجانا، کھلاڑیوں اورکرکٹ بورڈ سے پھڈے ، حتی کہ غیرملکی کوچز سے الجھ جانا بھی رہی ہے ، زمبابوے کے کرکٹر اور پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کوچ گرانٹ فلاور نے بھی کچھ عرصہ قبل انکشاف کیاتھا کہ ایک مرتبہ ان کے بیٹنگ ٹپس دینے سے یونس خان اس قدر تنگ ، غصہ میں آ گئے کہ انہوں نے ایک چھری اٹھا کر ان کی گردن پر رکھ دی تھی ، اس وقت ہیڈ کوچ مکی آرتھر بھی گرانٹ فلاورکے پاس بیٹھے ہوئے تھے ۔ دیکھا جائے تو یہ ایک بہت بڑا انکشاف تھا کہ ایک غیر ملکی کوچ کے ساتھ ایسا سلوک کیا گیا مگر معاملہ جلد ہی ٹھنڈا پڑ گیا تھا-اگر گرانٹ ان دنوں ہی یہ واقعہ سامنے لے آتے جب وہ پاکستان کے بیٹنگ کوچ تھے تو یونس کے کرکٹ کیریئر کے لئے بڑا مسئلہ بن سکتا تھا مگر ایک عرصہ بعد اب اس انکشاف کو کسی نے زیادہ اہمیت نہیں دی ہے ، تاہم لگتا یہی ہے کہ ان گزرے سالوں میں یونس خان نے زندگی سے بہت کچھ سیکھا ہے اور وہ ایک بالکل مختلف یونس خان نظر آ رہے ہیں ۔
پاکستان و انگلینڈ کے مابین اگست و ستمبر 2020میں کھیلی جانے والی ٹیسٹ و ٹی ٹوئنٹی سیریز میں ایک بات جو بہت زیادہ نوٹ کی گئی وہ بیٹنگ کوچ یونس خان کا میچز کے دوران مسلسل کچھ لکھتے رہنا تھا ۔ سوشل میڈیا پر بہت میمز بھی بنیں کہ آخر یونس ڈائری میں کیا لکھتے ہیں ؟ کسی نے کہاکہ یونس خان وقت گزاری کے لئے کارٹون بناتے رہتے ہیں تو کوئی بولا کہ شاید میچ کی سکورنگ کرتے ہوں گے مگر اس راز سے پردہ تو یونس خان ہی اٹھا سکتے تھے ، جو انہوں نے اٹھا دیا ہے ۔ یونس خان نے بتایا کہ وہ ایسا خود کو مصروف رکھنے کے لئے کرتے تھے کہ کہیں میچ کی سچویشن ٹیم کے خلاف جاتے دیکھ کر غصہ میں نہ آئیں ، مختصر نوٹس بھی لیتے رہتے تھے کہ کہیں کچھ بھول نہ جائیں ۔ سب سے اچھی بات یونس خان نے یہ کہی جس نے ہمارے ساتھ ساتھ سب کے دلوں کو چھو لیا ہے کہ وہ اب بالکل بدل چکے ہیں ، اس سیریز میں ان کی باڈی لینگویج میں واضح تبدیلی کو ہم سب نے ہی محسوس کیا کہ پوری سیریز میں بہت ہی ُکول دکھائی دئیے ۔ کبھی کافی سے لطف اندوز ہو رہے ہیں ، کبھی چپکے چپکے کچھ کھا رہے ہیں اورکبھی یاسر شاہ کے بالوں میں انگلیاں پھیر رہے ہیں ۔ خصوصا محمد حفیظ کے پرفارم کرنے پر ان کا “ ہیڈ سافٹ “ کا انداز تو سب کو ہی بھا گیا ۔ یاد رہے کہ یونس خان اور محمد حفیظ کے تعلقات میں ماضی میں کھنچاؤ سا رہا جس کا اثر شاید حفیظ کی کارکردگی پر بھی پڑا تھا کہ ماضی میں وہ اتنا بہتر نہ پرفارم کر سکے ، جتنا کہ انہوں نے حالیہ سیریز میں کیا ہے ۔ یونس خان کے بقول اس تعلق میں سدھارکے لئے انہوں نے شعوری طور پر ، خصوصی کوشش کی ۔ محمد حفیظ صبح سویرے گالف بھی کھیلنے جاتے تو یونس بھی وہاں پہنچ جاتے تھے اور حفیظ کی ہر شاٹ ، سوئنگ پر انہیں بھرپور داد دیتے تاکہ اوپننگ بلے باز خوش ہوں ، ان کا اعتماد بڑھے اور وہ بہترین پرفارم کریں ۔ اس کا نتیجہ بھی سب نے دیکھا کہ حفیظ مین آف دی سیریز قرار پائے اور اس کا کچھ کریڈٹ یونس خان کو بھی جاتا ہے کہ جنہوں نے حفیظ کے اعتماد کو بحال کیا۔ پاکستان کی کرکٹ تاریخ میں سب سے زیادہ دس ہزار ٹیسٹ رنز ، 34سنچریاں اور دنیا میں ٹیسٹ کھیلنے والے تمام ممالک کے خلاف سنچری کرنے والے دنیا کے واحد بلے باز یونس خان نے یہ بھی بتایا کہ حالیہ سیریز کے دوران وہ ایسا کیوں کرتے رہے ؟ یونس نے کہا کہ چونکہ وہ اس ٹیم کے چند کھلاڑیوں کے ساتھ کرکٹ کھیلتے رہے ہیں تو ان کے کوچ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد تعلقات میں کچھ کھنچاؤ آ جاتا ہے جو وہ نہیں چاہتے تھے۔ انہوں نے پاکستان کرکٹ ٹیم کے ایک سابق کوچ باب وولمر کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ ان کا رویہ کھلاڑیوں کے ساتھ نہایت مشفقانہ تھا اور وہ بھی یہی چاہتے ہیں کہ جب کرکٹر پرفارم کریں تو یونس اپنی خوشی کا بھرپور اظہار کریں ۔ ان کی بیٹنگ تیکنیک کو بہتر کرنے کے لئے تو صلاح مشورہ دیں ہی بلکہ ان کی زندگی کے مسائل کو بھی حل کرنے میں ان کی مدد کریں ۔ یونس خان کے اس انکشاف نے دل خوش کر دیا ہے، لگتا ہے کہ کول مصباح کی صحبت کا مثبت اثر یونس خان پر بھی ہواہے ۔ گو مصباح سیریز کے دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں خود غصہ میں اور کچھ پریشان بھی نظر آئے مگر یونس خان کو سب نے ہمیشہ خوش باش، ہنستے مسکراتے ، تالیاں بجاتے ہی دیکھا ، جس سے ہمیں ایک نیا یونس خان مل گیا ہے جس کی کرکٹ سے کمٹمنٹ کی تو سب تعریفیں کرتے ہی تھے ، اب ُکول یونس خان بھی ٹیم کے ساتھ ہے جو یقیناً کھلاڑیوں کے کھیل اور شخصیت کو مضبوط بنانے میں بہت مددگار ہو گا ۔ یونس ، ُیو ون دا ہارٹس