فوٹو انگلینڈ کرکٹ

جوفرا آچر اور نسلی امتیاز

فوٹو انگلینڈ کرکٹ
فوٹو انگلینڈ کرکٹ

جوفرا آرچر کا کہناہے کہ کورونا وائرس پروٹوکول کی خلاف ورزی کے بعد انہیں سوشل میڈیا پر جس طرح سے نسلی تعصب کا شکار بنایا گیا اس کے سبب وہ ونڈیز کے خلاف آخری ٹسٹ میں اپنی ہوم ٹیم کےلئے اپنی خدمات مہیا کرنے ذہنی طورپر تیار نہیں ہیں۔
اپنے ڈیلی میل کالم میں آرچر نے کہاکہ انہوں نے کوئی جرم نہیں کیاہے۔ انہوں نے کہاکہ سوشل میڈیا پر ہونے والی تنقید میں سے کچھ میں انہیں نسلی امتیاز کا نشانہ بنایا گیاتھا اور انہوں نے اولڈ ٹریفورڈ میں کھیلے جانے والے آخری ٹسٹ کےلئے جمعہ کو میدان میں اترنے کے بارے میں کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیاہے۔
انہوں نے لکھا کہ مجھے ذہنی طورپر 100 فیصد ٹھیک رہنے کی ضرورت ہے تاکہ میں اس ہفتے اپنے آپ کو اپنی کرکٹ میں مصروف کرسکوں۔ گذشتہ ہفتے سا¶تھمپٹن میں پہلے ٹسٹ کے بعد برائٹن میں اپنے فلیٹ میں جاکر کوویڈ 19 پروٹوکول کی خلاف ورزی کرنے پر انگلینڈ کے اسکواڈ سے آرچر کو باہر کردیا گیا تھا ۔
اس پر ایک نامعلوم رقم جرمانہ بھی عائد کیاگیا تھا اور اسی غلطی کی وجہ سے انہیں ایک سرکاری تحریری انتباہ بھی دیا گیاتھا۔ پچھلے سال نیوزی لینڈ کے دورے کے موقع پر باربڈوس میں پیدا ہونے والے آرچر کے خلاف ایک تماشائی کے ذریعہ نسل پرستانہ تبصرہ کیاگیاتھا۔ انہوں نے کہاکہ وہ آن لائن پر اب اس طرح کے تبصرہ برداشت نہیں کریںگے۔
میں نے انسٹا گرام پر پچھلے کچھ دنوں میں جو زیادتی برداشت کی ہے وہ نسل پرستانہ رہی ہے اور میں نے فیصلہ کیاہے کہ اب پانی سر سے اوپر ہوچکاہے لہذا میں نے اپنی شکایات انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ (ای سی بی) کو ارسال کر دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے معلوم ہے کہ میں نے جو کیا وہ فیصلہ کی غلطی تھی اور مجھے اس کا خمیازہ بھگتنا پڑا۔ میں نے کوئی جرم نہیں کیا ہے اور میں اپنے آپ کا دوبارہ محاسبہ کرنا چاہتا ہوں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں