ویسٹ انڈیز کی ٹیم نے انگینڈ کو تین ٹسٹ میچوں کی سیریز کے پہلے میچ میں 4 وکٹوں سے شکست دیکر آئی سی سی ورلڈ ٹسٹ چمپئن شپ میں بالآخر کھاتہ کھول لیا۔
میچ سے قبل کالی آندھی بغیر کسی پوائنٹ کے آٹھویں نمبر پر تھی لیکن انگلینڈ کے خلاف ساو¿تھمپٹن ٹسٹ جیتنے کے بعد اس کو 40 پوائنٹس حاصل ہوئے جس کی وجہ سے ویسٹ انڈیز نے چمپئن سپ میں اپنا پہلا میچ جیتا بلکہ پوائنٹس ٹیبل پر ایک درجہ ترقی بھی حاصل کی اور اب پروٹیز ٹیم کو پیچھے چھوڑتے ہوئے پوائنٹس ٹیبل پر ساتویں پوزیشن پر پہنچ چکی ہے جبکہ اس کے انگلینڈ کے خلاف ابھی دو ٹسٹ مےاچس باقی ہیں۔ ہندوستانی ٹےم چمپئن شپ رینکنگ کے مطابق پہلے نمبر پر بدستور قائم ہے۔ آسٹریلوی ٹیم دوسرے جبکہ نیوزی لینڈ کی ٹیم تیسرے نمبر پر موجود ہے۔ پاکستان کی ٹیم رینکنگ میں پانچویں نمبر پر ہے۔ نیوزی لینڈ کی ٹیم نے کورونا وائرس سے قبل مارچ کے مہینے میں چمپئن شپ کی ناقابل شکست ٹیم ہندوستان کو دو میچوں کی سیریز میں کلین سویپ کرکے 3 درجہ ترقی حاصل کرلی تھی اور یوں کیوی ٹیم تین درجے ترقی کے بعد چھٹے سے تیسرے نمبر پہنچ گئی تھی۔ انگلینڈ کی ٹیم ویسٹ انڈیز کے ہاتھوں پہلے ٹسٹ میچ میں شکست کے باوجود چوتھی پوزیشن پر موجود ہے۔ ہندوستانی ٹیم 7 ٹسٹ مےاچس میں کامیابی کی بدولت 360 پوائنٹس کے ساتھ پہلے نمبر پر براجمان ہے۔ بنگلہ دےشی ٹےم پوائنٹس ٹےبل مےں بغےر کسی پوائنٹ کے نویں مقام پر فائز ہے۔
ویسٹ انڈیز نے انگلینڈ کو سیریز کے پہلے ٹیسٹ میچ میں جرمین بلیک ووڈ کی شاندار بیٹنگ کی بدولت 4 وکٹوں سے شکست دیدی۔
انگلش کپتان بین اسٹوکس نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا جہاں انگلش ٹیم پہلی اننگز میں 204 رنز ہی بناسکی۔
ویسٹ انڈیز کی ٹیم نے پہلی اننگز میں 114 رنز کی برتری حاصل کی، لیکن انگلینڈ کی ٹیم نے دوسری اننگز میں نسبتاً بہتر بیٹنگ کرتے ہوئے میچ کو دلچسپ بنادیا۔
مہمان ٹیم کو جیت کے لیے 200 رنز کا ہدف ملا جو ابتدا میں آسان دکھائی دے رہا تھا لیکن انگلش بولرز نے 27 کے مجموعی پر تین کھلاڑیوں کو پویلین بھیج کر مشکل بنادیا۔
جرمین بلیک ووڈ نے 95 رنز کی ذمہ دارانہ اننگز کھیل کر ویسٹ انڈیز کو نہ صرف تاریخی فتح سے ہمکنار کیا بلکہ ٹیم کو سیریز میں 0-1 کی برتری بھی دلادی۔
میچ میں 9 وکٹیں لینے پر ویسٹ انڈیز کے بولر شینن گیبریئل کو مین آف دی میچ کا ایوارڈ دیا گیا۔