
انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کے درمیان تین ٹیسٹ میچز کی سیریز کا تیسرا اور فیصلہ کن ٹیسٹ جمعے سے مانچسٹر میں کھیلا جائےگا۔ سیریز ایک ایک سے برابر ہے۔
اور دونوں ٹیمون کی نگائیں اس فیصلہ کن میچ پر مرکوز ہیں . اگر ویست انڈیز یہ میچ جیت جا تا ہے تو 30 سال بعد ان کی انگلش سرزمین پر کامیاب سریز ہوگی، ویسٹ انڈیز نے آخری بار 1988 میں انگلینڈ کی سرزمین پر ٹیسٹ سیریز اپنے نام کی تھی.
انگلینڈ ٹیم میں فائنل ٹیسٹ کے لئے فاسٹ بولر جوفرا آرچر بھی اسکواڈ کا حصہ ہوں گے۔ فاسٹ بولر جوفرا آرچر کو فائنل الیون کا حصہ بنانے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔ آرچر کو بائیو سیکور ماحول کی خلاف ورزی کی وجہ سے دوسرے ٹیسٹ سے ڈراپ کردیا گیا تھا۔
سیریز کے پہلےٹیسٹ میں ویسٹ انڈیز نے میزبان ٹیم کو چار وکٹ سے شکست دی۔ دوسرے ٹیسٹ میں انگلینڈ نے بہترین کھیل پیش کرتے ہوئے 123 رنز سے فتح حاصل کی .

فیصلہ کن میچ میں انگلینڈ کی نگاہ آئی سی سی درجہ بندی میں عالمی نمبر ایک ٹسٹ آل راؤنڈر اسٹوکس پر ہوگی جنہوں نے پہلی اننگز میں176 اور دوسری اننگز میں ناٹ آؤٹ78 رنز بنائے اور ٹیم کی کامیابی میں کلیدی کردار ادا کیا۔بیٹنگ کے علاوہ اسٹوکس نے بولنگ میں بھی اپنا کردار ادا کیا اور میچ میں مجموعی طور پر تین وکٹیں حاصل کیں۔ ان کی کارکردگی سے انہیں مین آف دی میچ کا ایوارڈ ملا اور وہ ونڈیزکے کپتان جیسن ہولڈر کی18 ماہ کی بادشاہت ختم کرتے ہوئے آئی سی سی ٹیسٹ آل راؤنڈر رینکنگ میں ٹاپ آل راؤنڈر بن گئے ۔انگلینڈ اور ونڈیز ٹیم کے کپتانوں کو مقابلے اور سریز میں کامیابی کی امید ہے۔انگلینڈ ٹیم کے کپتان جو روٹ نے کہا ہے کہ ان کی ٹیم مکمل طور پر فٹ اور بھرپور فارم میں ہے جبکہ ہولڈر کو بھی کامیابی کا یقین ہے۔