پوائنٹس ٹیبل پر سرفہرست ٹیم کو چیمپئن قرار دینے یا بغیر فاتح کے اختتام کا فیصلہ ٹیموں کی مشاورت سے ہوگا۔
پاکستان سپر لیگ(پی ایس ایل)فائیو کے بقایا میچز نہ ہونے کے امکانات بڑھگئے، غیرملکی کرکٹرز کی عدم دستیابی اور کورونا کے خاتمے کی غیریقینی صورتحال ،تربیتی کیمپکیلیے بائیو سیکیور ماحول تشکیل دینے اور آمدن سے کئی گناہ زیادہ آخراجات کی وجہ سے پی ایس ایل5کے اختتام کا امکان بڑھ گیا ہے۔
سیزن پانچ کے باقی میچز نہ کرانے کی خبروں کے بعد فرنچائز مالکان میں عدم اتفاق پیدا ہو گیا ہے اور ملتان سلطانز کے شریک مالک علی ترین نے اپنے ٹوئٹ میں اس فیصلے کو کوالیفائی کرنے والی ٹیموں کے ساتھ شدید ناانصافی کے مترادف قرار دے دیا ہے ۔واضح رہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے موقوف ہونے والے پی ایس ایل سیزن پانچ کا پلے آف مرحلہ بدستور لٹکا ہوا ہے کیونکہ پی سی بی کی جانب سے نومبر یا دسمبر کی ممکنہ ونڈو میں باقی میچز کی پلاننگ غیر ملکی پلیئرز کی عدم دستیابی اور مالی طور پر کمتر فوائد کے علاوہ کورونا وائرس کی صورتحال کے سبب خطرے میں پڑی ہوئی ہے ۔
پی سی بی تو تربیتی کیمپ کیلئے بھی بائیو سیکیور ماحول تشکیل نہیں دے سکا تھا۔چیئرمین احسان مانی فرنچائزز سے گذشتہ میٹنگ میں واضح کر چکے کہ یو اے ای میں مقابلے نہیں کرائے جائیں گے،براڈ کاسٹر سے معاہدہ بھی پاکستان میں میچز کا ہے، ایسے میں اب ایسا نہیں لگتا کہ میچز ہوں گے،ذرائع کے مطابق بورڈ حکام بھی جانتے ہیں کہ میچز کرانا ممکن نہیں، اعلان میں تاخیر کا سبب آئندہ ماہ اگلے ایڈیشن کی بینک گارنٹی لینا ہے۔حکام کو خدشہ ہے کہ نامکمل ایونٹ سے کہیں فرنچائز نقصان کا کہہ کرکسی ریلیف کا مطالبہ نہ کر دیں،اس لیے پہلے فیس لینے کا پلان بنایاگیا ہے،حتمی اعلان کے بعد اکاونٹس کو حتمی شکل دی جائے گی