
افغانستان کرکٹ بورڈ نے چیف ایگزیکٹو آفیسر لطف اللہ ستانکزئی کو غیر تسلی بخش کارکردگی اور بورڈ انتظامیہ کے ساتھ بد سلوکی پر عہدے سے برطرف کر دیا ہے۔ افغانستان کرکٹ بورڈ(اے سی بی) کے چیئرمین، فرحان یوسف زئی نے تصدیق کی ہے کہ متعدد زبانی اور تحریری انتباہات کے بعد لطف اللہ ستانکزئی کو چیف ایگزیکٹو آفیسر(سی ای او) کے عہدے کی تمام تر ذمہ داریوں سے برطرف کردیا گیا ہے۔ چیئرمین، فرحان یوسف زئی نے کہا کہ انعام اللہ شیرزاد بورڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر(سی ای او) بننے کے لیے مضبوط امیدوار ہیں۔
دریں اثنا، افغانستان کرکٹ بورڈ(اے سی بی) نے 2018ء کے غازی امان اللہ خان لسٹ اے ٹورنامنٹ کے دوران دستاویزات کو غلط ثابت کرنے اور غبن کرنے کے جرم میں سزا سنائے جانے کے بعد لطف اللہ ستانکزئی کے سابقہ گھریلو منیجر ہستی گل عابد کا معاہدہ بھی ختم کر دیا گیا تھا۔ ہستی گل عابد نے اس سے قبل اے سی بی کے ڈومیسٹک کرکٹ منیجر سمیت متعدد عہدوں پر ملازمت کی تھی جس میں انہوں نے اپنے اوپر عائد بدعنوانی اور د یگر الزامات کا بھی اعتراف کیا تھا۔ ان کے عہدے کا خاتمہ کرنے کا فیصلہ اے سی بی کی ہیومن ریسورس پالیسی کے آرٹیکل 6 کے تحت کیا گیا تھا جو ملازمین کو بدعنوانی کے الزامات اور اس طرح کی دیگر سرگرمیوں میں ملوث پائے جانے پر مجرم کو معطل کرنے کے قابل بناتا ہے۔
اے سی بی نے اعلان کیا کہ کرکٹ بورڈ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کے عہدے کا اعلان کھلے مقابلے کے ذریعے کیا جائے گا اور بورڈ اصول اور پالیسیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک مناسب امیدوار کا انتخاب کرے گا۔