سابق ٹیسٹ کرکٹر عاقب جاوید نے کہا کہ پی سی بی پر جو تنقید کرتا ہے، اس کو نوکری دے دی جاتی ہے.
جاوید میاں داد کا حالیہ بیان اس کی زندہ مثال ہے ۔سابق بلے باز جاوید میاں داد نے کرکٹ بورڈ کی پالیسیوں پر تنقید کی تو فیصل اقبال کو بلوچستان ٹیم کا ہیڈ کوچ لگا دیا جاتا ہے.
عمر گل پی سی بی کرکٹ کمیٹی کے ساتھ ڈومیسٹک ٹیم کا بھی حصہ ہیں کیا یہ مفادات کے ٹکراؤ میں نہیں آتا ؟
پی سی بی نوجوانوں کی بجائے عمر رسیدہ کھلاڑیوں کو موقع دے رہا ہے ڈومیسٹک کرکٹ میں ان کھلاڑیوں کو موقع ملنا چاہئے جو آئندہ سیزن میں پاکستان ٹیم کے لیے آپشن بن سکیں
ان کا کہنا تھا کہ فرنچائزز کا نام اس لیے بار بار لیتا ہوں کیونکہ اب سلیکشن صرف پی ایس ایل سے ہو رہی ہے’.
گزشتہ چار پانچ سالوں میں ڈومیسٹک کرکٹ کی پرفارمنس سے صرف دس فیصد کھلاڑیوں کو سیلیکٹ کیا گیا ہے اربوں روپے کی لاگت سے ہونے والے پی سی بی ڈومیسٹک سیزن کو سلیکٹر بھی نہیں دیکھنے جاتے سلیکشن کمیٹی مصباح الحق سے مشاورت کے بغیر بنے گی تو سب ایک پیج پر کیسے ہو سکتے ہیں.
وقار یونس ڈومیسٹک کے باؤلرز کو نہیں دیکھیں گے تو وائٹ اور ریڈ بال میں کھلانے کا فیصلہ کیسے کریں گے .
لاہور قلندر کے ہیڈ کوچ عاقب جاوید کا کہنا ہے کہ پی سی بی نے ہائی پرفارمنس سینٹر میں کوچز تو رکھ لیے ہیں لیکن کوئی پلان نظر نہیں آ رہامصباح الحق پر تنقید کرنے والے سلیکشن کمیٹی میں ہوں گے تو ہم آہنگی بالکل نہیں آ سکتی ہے .
مصباح الحق کو وہ ٹیم دینی چاہیے جس پر وہ اعتماد کر سکیں.