دس ہزار رنز بنانے والے نے دل جیت لیا !
اگر یہ لکھوں کہ یونس خان پر پیار آنے لگا ہے تو غلط نہیں ہو گا۔
وہ یونس خان جو کرکٹ سےلگن ، سخت محنت اور بیٹنگ کے حوالے سے تو مشہور تھا ہی مگر اس کی ایک پہچان جلد غصہ میں آجانا، کھلاڑیوں اورکرکٹ بورڈ سے پھڈے ، حتی کہ غیرملکی کوچز سے الجھ جانا بھی رہی ہے
زمبابوے کے کرکٹر اور پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کوچ گرانٹ فلاور نے بھی کچھ عرصہ قبل انکشاف کیاتھا کہ ایک مرتبہ ان کے بیٹنگ ٹپس دینے سے یونس خان اس قدر تنگ ، غصہ میں آ گئے کہ انہوں نے ایک چھری اٹھا کر ان کی گردن پر رکھ دی تھی ، اس وقت ہیڈ کوچ مکی آرتھر بھی گرانٹ فلاورکے پاس بیٹھے ہوئے تھے ۔
دیکھا جائے تو یہ ایک بہت بڑا انکشاف تھا کہ ایک غیر ملکی کوچ کے ساتھ ایسا سلوک کیا گیا مگر معاملہ جلد ہی ٹھنڈا پڑ گیا تھا-
اگر گرانٹ ان دنوں ہی یہ واقعہ سامنے لے آتے جب وہ پاکستان کے بیٹنگ کوچ تھے تو یونس کے کرکٹ کیریئر کے لئے بڑا مسئلہ بن سکتا تھا مگر ایک عرصہ بعد اب اس انکشاف کو کسی نے زیادہ اہمیت نہیں دی ہے
، تاہم لگتا یہی ہے کہ ان گزرے سالوں میں یونس خان نے زندگی سے بہت کچھ سیکھا ہے اور وہ ایک بالکل مختلف یونس خان نظر آ رہے ہیں ۔
یونس خان کی ڈائری کا “راز”

پاکستان و انگلینڈ کے مابین اگست و ستمبر 2020میں کھیلی جانے والی ٹیسٹ و ٹی ٹوئنٹی سیریز میں ایک بات جو بہت زیادہ نوٹ کی گئی وہ بیٹنگ کوچ یونس خان کا میچز کے دوران مسلسل کچھ لکھتے رہنا تھا ۔
سوشل میڈیا پر بہت میمز بھی بنیں کہ آخر یونس ڈائری میں کیا لکھتے ہیں ؟
کسی نے کہاکہ یونس خان وقت گزاری کے لئے کارٹون بناتے رہتے ہیں تو کوئی بولا کہ شاید میچ کی سکورنگ کرتے ہوں گے مگر اس راز سے پردہ تو یونس خان ہی اٹھا سکتے تھے ، جو انہوں نے اٹھا دیا ہے ۔ یونس خان نے بتایا کہ وہ ایسا خود کو مصروف رکھنے کے لئے کرتے تھے کہ کہیں میچ کی سچویشن ٹیم کے خلاف جاتے دیکھ کر غصہ میں نہ آئیں ، مختصر نوٹس بھی لیتے رہتے تھے کہ کہیں کچھ بھول نہ جائیں ۔
بابر اعظم نے ویرات کوہلی کو پیچھے چھوڑ دیا۔
سب سے اچھی بات یونس خان نے یہ کہی جس نے ہمارے ساتھ ساتھ سب کے دلوں کو چھو لیا ہے کہ وہ اب بالکل بدل چکے ہیں ، اس سیریز میں ان کی باڈی لینگویج میں واضح تبدیلی کو ہم سب نے ہی محسوس کیا کہ پوری سیریز میں بہت ہی ُکول دکھائی دئیے ۔ کبھی کافی سے لطف اندوز ہو رہے ہیں ، کبھی چپکے چپکے کچھ کھا رہے ہیں اورکبھی یاسر شاہ کے بالوں میں انگلیاں پھیر رہے ہیں ۔
خصوصا محمد حفیظ کے پرفارم کرنے پر ان کا “ ہیڈ سافٹ “ کا انداز تو سب کو ہی بھا گیا ۔ یاد رہے کہ یونس خان اور محمد حفیظ کے تعلقات میں ماضی میں کھنچاؤ سا رہا جس کا اثر شاید حفیظ کی کارکردگی پر بھی پڑا تھا کہ ماضی میں وہ اتنا بہتر نہ پرفارم کر سکے ، جتنا کہ انہوں نے حالیہ سیریز میں کیا ہے ۔
خان کے بقول اس تعلق میں سدھارکے لئے انہوں نے شعوری طور پر ، خصوصی کوشش کی ۔ محمد حفیظ صبح سویرے گالف بھی کھیلنے جاتے تو یونس بھی وہاں پہنچ جاتے تھے اور حفیظ کی ہر شاٹ ، سوئنگ پر انہیں بھرپور داد دیتے تاکہ اوپننگ بلے باز خوش ہوں ، ان کا اعتماد بڑھے اور وہ بہترین پرفارم کریں ۔
اس کا نتیجہ بھی سب نے دیکھا کہ حفیظ مین آف دی سیریز قرار پائے اور اس کا کچھ کریڈٹ یونس خان کو بھی جاتا ہے کہ جنہوں نے حفیظ کے اعتماد کو بحال کیا۔
پاکستان کی کرکٹ تاریخ میں سب سے زیادہ دس ہزار ٹیسٹ رنز ، 34سنچریاں اور دنیا میں ٹیسٹ کھیلنے والے تمام ممالک کے خلاف سنچری کرنے والے دنیا کے واحد بلے باز یونس خان نے یہ بھی بتایا کہ حالیہ سیریز کے دوران وہ ایسا کیوں کرتے رہے ؟
یونس نے کہا کہ چونکہ وہ اس ٹیم کے چند کھلاڑیوں کے ساتھ کرکٹ کھیلتے رہے ہیں تو ان کے کوچ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد تعلقات میں کچھ کھنچاؤ آ جاتا ہے جو وہ نہیں چاہتے تھے۔
باب وولمر
انہوں نے پاکستان کرکٹ ٹیم کے ایک سابق کوچ باب وولمر کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ ان کا رویہ کھلاڑیوں کے ساتھ نہایت مشفقانہ تھا اور وہ بھی یہی چاہتے ہیں کہ جب کرکٹر پرفارم کریں تو یونس اپنی خوشی کا بھرپور اظہار کریں ۔
ان کی بیٹنگ تیکنیک کو بہتر کرنے کے لئے تو صلاح مشورہ دیں ہی بلکہ ان کی زندگی کے مسائل کو بھی حل کرنے میں ان کی مدد کریں ۔ یونس خان کے اس انکشاف نے دل خوش کر دیا ہے، لگتا ہے کہ کول مصباح کی صحبت کا مثبت اثر یونس خان پر بھی ہواہے ۔
گو مصباح سیریز کے دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں خود غصہ میں اور کچھ پریشان بھی نظر آئے مگر یونس خان کو سب نے ہمیشہ خوش باش، ہنستے مسکراتے ، تالیاں بجاتے ہی دیکھا ، جس سے ہمیں ایک نیا یونس خان مل گیا ہے جس کی کرکٹ سے کمٹمنٹ کی تو سب تعریفیں کرتے ہی تھے ، اب ُکول یونس خان بھی ٹیم کے ساتھ ہے جو یقیناً کھلاڑیوں کے کھیل اور شخصیت کو مضبوط بنانے میں بہت مددگار ہو گا ۔ یونس ، ُیو ون دا ہارٹس
<blockquote class=”twitter-tweet”><p lang=”und” dir=”ltr”>☺️🙏🏻☺️ <a href=”https://t.co/TCh7t1Fu8A”>pic.twitter.com/TCh7t1Fu8A</a></p>— Younus Khan (@YounusK75) <a href=”https://twitter.com/YounusK75/status/1310511867547320320?ref_src=twsrc%5Etfw”>September 28, 2020</a></blockquote> <script async src=”https://platform.twitter.com/widgets.js” charset=”utf-8″></script>
Yunas was indeed a class player
Great job