برڈ فلو نئی وبائی بیماری

“کووڈ” سے 100 گنا خظرناک برڈ فلو کی ایک قسم کی وارننگ کے ساتھ “نئی وبائی بیماری” کا خوف پھیل گیا!

“کووڈ” سے 100 گنا خظرناک برڈ فلو کی ایک قسم کی وارننگ کے ساتھ “نئی وبائی بیماری” کا خوف پھیل گیا!
سائنس دانوں نے خبردار کیا ہے کہ برڈ فلو چوہوں میں ‘مؤثر طریقے سے’ پھیل رہا ہے کیونکہ بڑھتے ہوئے خدشات ہیں کہ یہ ایک نئی وبائی بیماری کا باعث بن سکتا ہے۔
ماہرین نے اس دریافت کو ‘انتہائی پریشان کن’ قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ جراثیم انسانوں میں پھیلنے سے ایک قدم دور ہے۔
یہ پہلا معلوم مطالعہ ہے جو واضح طور پر تصدیق کرتا ہے کہ ممالیہ جانور نہ صرف انفرادی طور پر بیمار ہوسکتے ہیں ، بلکہ اسے پھیلا بھی سکتے ہیں۔
تاہم، متاثرہ ممالیہ جانوروں جیسے منک، لومڑی، ریکون اور ریچھ کی اموات سے اشارہ ملتا ہے کہ یہ ممکن تھا.

ایچ 5 این 1 – برڈ فلو کی قسم جو موجودہ عالمی وبا کا سبب بنی اور اب تک کی سب سے بڑی قسم ہے


انسانوں کے درمیان آسانی سے منتقل نہیں ہوتی ہے۔
کچھ ماہرین کو خدشہ ہے کہ وائرس میں وہ تبدیلیاں، جو ممالیہ جانوروں سے ممالیہ جانوروں میں منتقلی کو آسان بناتی ہیں، اسے تبدیل کر سکتی ہیں۔
عالمی سطح پر ایچ 5 این 1 کے 900 سے بھی کم انسانی کیسز ریکارڈ کیے گئے ہیں، جس سے متاثر ہونے والے تقریبا 50 فیصد افراد ہلاک ہو جاتے ہیں۔
یہ وائرس عام طور پر متاثرہ پرندے کے ساتھ قریبی رابطے کے ذریعے پکڑا جاتا ہے، چاہے وہ زندہ ہو یا مردہ۔
نئی تحقیق، جس کا ابھی جائزہ لیا جانا باقی ہے، میں بتایا گیا ہے کہ ایچ 5 این 1 “ممالیہ جانوروں کی متعدد اقسام میں مہلک بیماری کا سبب بن سکتا ہے.”
کینیڈین محققین، جن میں کچھ سرکاری صحت ایجنسیاں بھی شامل ہیں، نے چوہوں کو ایچ 5 این 1 وائرس کی چار اقسام میں سے ایک نے متاثر کیا۔
اس تحقیق کے لیے چوہوں کا انتخاب اس لیے کیا گیا کیونکہ ان کی سانس کی ساخت انسانوں سے ملتی جلتی ہے جس سے ماہرین کو اندازہ ہوتا ہے کہ یہ وائرس انسانوں میں کس طرح رد عمل ظاہر کرسکتا ہے۔
انہوں نے متنبہ کیا کہ اگر اس طرح کی صورتحال انسانوں میں پیدا ہو گئی تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہوسکتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں